
سوال: السلام علیکم مفتی صاحب،
میرے پاس مال ہے اور میں قربانی بھی دینا چاہ رہا ہوں اور میرے والد کے پاس مال نہیں ہے تو ایسی صورت میں میری طرف سے قربانی دینا ہوگا یا میرے والد کی جانب سے دینا ہے ؟ (محمد انور)،
جواب : وعلیکم السلام و رحمۃاللہ،
جو شخص صاحب نصاب ہوتا ہے تو اس پر قربانی دینا واجب ہوجاتی ہے،لھذا اب مال آپ کے پاس ہے اور آپ صاحب نصاب بھی ہیں توایسی صورت میں قربانی آپ پر واجب ہوتی ہے آپ کے والد پر نہیں ہوتی ہے،اور آپ کا واجب بھی ادا ہوجائے گا
(الھدایہ،ج/7،ص/167)،
ہان بہتر یہ ھیکہ اس مسئلہ کو آپ کے والد کے سامنے رکھیں اور ان کو سمجھائے تو قربانی کا وجوب والد کی رضامندی کے ساتھ ادا ہوجائے گا۔